۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
غزہ

حوزہ/ غزہ جنگ کے آغاز سے ہی صیہونی حکومت نے غزہ میں بعض علاقوں کو محفوظ بتایا، اس کے بعد فلسطینی پناہ گزینوں کو ان علاقوں میں بھیجا، لیکن اس کے بعد فوری طور پر ان مقامات پر بمباری کی اور فلسطینیوں کا قتل عام شروع کر دیا ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ جنگ کے آغاز سے ہی صیہونی حکومت نے غزہ میں بعض علاقوں کو محفوظ بتایا، اس کے بعد فلسطینی پناہ گزینوں کو ان علاقوں میں بھیجا، لیکن اس کے بعد فوری طور پر ان مقامات پر بمباری کی اور فلسطینیوں کا قتل عام شروع کر دیا ۔

غزہ میں حماس کے انفارمیشن آفس نے غزہ شہر میں فلسطینی پناہ گزینوں کے علاقوں میں مزید دو قتل عام کی اطلاع دی ہے جس کے نتیجے میں 25 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔

حماس کے دفتر نے صیہونی حکومت کے حملوں کے اعدادوشمار شائع کرتے ہوئے اعلان کیا: ان دو حملوں سمیت، اسرائیلی فوج نے جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک ہزاروں بے گھر افراد کے لیے 172 آبادکاری مراکز کو نشانہ بنایا ہے، ان میں سے 152 اسکول ایسے ہیں جہاں بے گھر افراد مقیم تھے۔

حماس نے مزید کہا: ان اسکولوں میں 1400 سے زائد افراد شہید ہوئے، اسرائیلی فوج اسکولوں کے اندر زیادہ تر پناہ گزینوں پر بمباری کرتی ہے اور ان اجتماعی مراکز کو نشانہ بناتی ہے جن کے محفوظ ہونے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

اس فلسطینی تنظیم نے کہا کہ صیہونی حکومت یہ اقدامات زیادہ سے زیادہ لوگوں کو مارنے کے لئے کر رہی ہے، اسرائیل عام طور پر ہسپتالوں اور صحت کے نظام کو تباہ کر نے کے لئے کر رہی ہے۔

شہداء اور زخمیوں میں 80 فیصد بچے ہیں، غزہ شہر میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے اور قابض صہیونی حکومت فلسطینیوں کو یہ پیغام دینا چاہتی ہے کہ وہ غزہ سے نکل جائیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .